رشتہ داروں کي موت پر صبر کرنا
مسئلہ590 بهتر ہے کہ انسان رشتہ داروں کي موت پراورخصوصا بيٹے کي موت پرصبرکادامن ہاتھ سے نہ چھوڑے اورجب بھي ميت ياد ائے اناللہ وانااليہ راجعون کہے، ميت کے لئے قرآن پڑھے.
مسئلہ590 بهتر ہے کہ انسان رشتہ داروں کي موت پراورخصوصا بيٹے کي موت پرصبرکادامن ہاتھ سے نہ چھوڑے اورجب بھي ميت ياد ائے اناللہ وانااليہ راجعون کہے، ميت کے لئے قرآن پڑھے.
مسئلہ591 کسي کي موت پربدن وچہرے کونوچنا، طمانچہ مارناجائز نہيں ہے اسي طرح باپ اوربھائي کي موت کے علاوہ کسي اورکي ميت پر گريبان چاک کرناجائزنہيں ہے .
مسئلہ595 دفن کي رات جس وقت بھي چاہے نمازوحشت پڑھ سکتاہے ليکن نمازعشاء کے بعدزيادہ مناسب ہے.
مسئلہ596 اگر دفن ميت ميں کسي وجه سے تاخير ہوجائے تونمازوحشت ميں بھي قبر کي پہلي رات تک تاخيرکي جائے.
مسئلہ599: چندجگہوں پرقبرکھولنا حرام نہيں ہے :1 اگرميت غصبي زمين ميں دفن ہوگئي ہو اور مالک زمين راضي نہ ہو.اسي طرح کفن ياکوئي دوسري چيزجوميت کے ساتھ دفن ہوگئي ہوياميت کے اموال ميں سے ايسي چيزجس کاتعلق ورثاء سے ہووہ ميت کے ساتھ دفن ہوگئي ہو اور ورثاء راضي نہ ہوں کہ وہ چيزميت کے ساتھ قبرميں رہے، (جيسے انگوٹھي يا کوئي اور قيمتي چيز) ليکن اگرميت نے وصيت کردي ہو کہ کوئي دعاء،قرآن، انگوٹھي ا س کے ساتھ دفن کردي جائے تو اگر وصيت حصے سے زيادہ ميں نہ ہواوراسراف بھي نہ ہوتوقبر کو نہيں کھول سکتے.2 کسي حق کاثابت کرناميت کے بدن کے ديکھنے ہي پرموقوف ہو.3 ميت کوايسي جگہ پردفن کردياگياہوجہاں اس کي بے حرمتي ہوجيسے کافروں کاقبرستان ياجہاں کوڑاوغلاظت ڈالاجاتاہے.4 کسي ا يسے شرعي مقصدکوانجام دينے کے لئے جس کي اہميت قبر کھولنے سے زيادہ ہومثلازندہ بچہ کوحاملہ عورت کے پيٹ سے نکالنامقصودہو? (اگر چہ معلوم ہے کہ بچہ ماں کے تھوڑي دير بعد تک ممکن ہے زندہ ہو)5 جس جگہ يہ خوف ہوکہ درندہ ميت کے بدن کوکوئي نقصان پہنچائے يا دشمن لاش نکال لے جائے گا.6 جہاں پرميت کاتھوڑاساحصہ ميت کے ساتھ دفن نہ ہوا ہو تو احتياط واجب يہ ہے کہ اس حصہ کواس طرح دفن کريں کہ ميت کابدن ظاہرنہ ہو.
شهيد کے احکام مسئلہ 603 : مسلمان ميت کو غسل و کفن دينا واجب ہے (جيساکہ گزر چکا) ليکن دو گروہ اس حکم سے مستثني ہيںاول : جو لوگ اسلام کي راہ ميں ميدان جہاد ميں پيغمبر(ص) امام معصوم(ع) يا ان کے نائب خاص کے ہمراہ قتل کئے جائيں جن کو ”شہداء راہ خدا“ کہا جاتا ہے اسي طرح جو لوگ امام زمانہ (عج) کي غيبت ميں دشمنان اسلام سے دفاع کرتے ہوئے قتل ہوجائيں خواہ مرد ہوں يا عورت بڑے ہوں يا چھوٹے ان لوگوں کے لئے غسل و کفن و حنوط واجب نہيں ہے بلکہ ان لوگوں کو ان ہي کے لباس ميں نماز پڑھ کر دفن کرديا جائے گا.
مسئلہ607 دوم: جن لوگوں کا قتل بہ عنوان قصاص يا حد شرعي واجب ہوتا ہے اور حاکم شرع (قاضي) ان کو حکم ديتا ہےکہ غسل ميت کو وہ لوگ خود ہي اپني زندگي ميں بجالائيں اوروہ لوگ تينوں غسل کرليتے ہں اور کفن کے تين عددوں ميں سے دو عدد لنگ و قميص کوپہن ليتےہيں اور ميت کي طرح حنوطکرليتےہيں تو ان کےقتل کےبعد صرف ان پرنماز پڑھي جائے گي اوراسي طرح ان کو دفن کرديا جائے گا ، اور يہ (بھي) ضروري نہيں ہےکہ ان کےکفن و بدن سے خون کو دھوياجائے بلکہ اگر خوف و دہشت سے خودکو (پيشاب پاخانہ سے ) نجس کر ليں تو غسل کي تکرار ضروري نہيں ہے.
تيمم کے مواردمسئلہ 612 : سات جگہوں پر وضو يا غسل کے بجائے تيمم کرنا چاہئے :اول : جہاں پر وضو يا غسل بھر کے لئے پاني کا ملنا ممکن نہ ہو.مسئلہ 613 : اگر انسان شہرو آبادی میں ہو اور پانی نہ ملے تو اتنی تلاش کرنی چاہئے کہ پانی ملنے سے مایوس ہوجائے اوراگر جنگل میں ہو اور وہ کوہستانی یا نشیب و فراز والا علاقہ ہویا درختوں وغیرہ کی وجہ سے اس کو عبور کرنا مشکل ہو توچاروں طرف ایک تیر کے پہوچنے کے برابر - جیسے کہ پہلے زمانہ میں کمان سے تیر پھینکا کرتے تھے- پانی تلاش کرے اور اگر ہموار زمین ہواور کوئی رکاوٹ نہ ہو تو چاروں طرف دو تیر کی مسافت کے برابر پانی تلاش کرے۔ البتہ جس طرف کے لئے یقین ہو کہ ادھر پانی نہیں ہے اس طرف جستجو بھی ضروری نہیں ہے اور اگر چاروں طرف میں سے بعض طرف نشیب و فراز ہو اور بعض طرف ہموار ہو تو ہر طرف اس کے دستور کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ 648 : تیمم کے لئے پہلے نیت کرے پھر دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو کسی ایسی چیز پر جس پر تیمم صحیح ہو مارے پھر بناء بر احتیاط واجب دونوں ہتھیلیوں کو پوری پیشانی اور اس کے دونوں طرف سر کے بالوں کے اگنے کی جگہ سے لیکر ابرو تک اور ناک کے اوپر تک کھینچے او راحتیاط واجب ہے کہ دونوں ابرووں پر بھی مسح کرے اس کے بعدبائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو داہنے ہاتھ کی پوری پشت پر پھیرے اور اس کے بعد داہنے ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پوری پشت پر پھیرے۔
وضو اور غسل کے بدلے تیمم میں فرق مسئلہ 649 : تیمم خواہ وضو کے بدلے ہو یا غسل کے دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے ہاں احتیاط مستحب ہے کہ اگر تیمم غسل کے بدلے میں ہو تو دوسری مرتبہ پھر دونوں ہاتھوں کوزمین پر مار کر بائیں ہاتھ کی ہتھیلی سے داہنے ہاتھ کی پشت کا اور داہنے ہاتھ کی ہتھیلی سے بائیں ہاتھ کی پشت کا مسح کرے۔
مسئلہ 622 : اگر کنویں میں پانی ہو او رکمزوری یا کوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے پانی تک رسائی نہ ہو تو تیمم کرے۔ اسی طرح اگر ضرورت سے زیادہ مشقت ہو جس کو عادتا لوگ برداشت نہ کرسکتے ہوں تب بھی تیمم کرے۔
مسئلہ 625 : اگر پانی موجود ہے لیکن ڈر ہے کہ وضو کرنے سے بیمار ہوجائے گا یابیماری لمبی ہوجائے گی یا سخت ہوجائے گی یاعلاج مشکل ہوجائے گا تو ان تمام صورتوں میں تیمم کرے البتہ اگر گرم پانی سے وضو کرسکتا ہو اور اس کے لئے ضرر نہ ہو تو گرم پانی سے وضو یا غسل کرے یہ ضروری نہیں ہے کہ ضرر کا یقین ہو بلکہ اگر ضرر کا خوف بھی ہو تو کافی ہے کہ وضو نہ کرے بلکہ تیمم کرے۔