حیوان سے لے گئے ژولاتین کا حکم
کلزین جو مادہ جانوروں کی ہڈی ، جوڑ اور کھال سے نکلتا ہے اگر اسی کو گرم پانی میں ڈالا جاتا ہے تو پروٹین بنتی ہے جب اس کو دھیمی آگ پر چھوڑ دیا جاتا ہے تو بغیر ذائقہ ، بو اور رنگ کے ژولاتین بن جاتی ہے اسی کو جب پھلوں ، کھانے کے رنگوں یا میٹھی چیزوں سے تیار کیا جاتا ہے تو اس سے ایک اور چیز بنتی ہے جو چاکلیٹ ، میٹھائی ، آئیس کریم اوربیسکوٹ وغیرہ میں پڑتی ہے ۔ اکثر چیزوں میں ژولاتین گائے یا بھیڑ ہی ہوتی ہے جو کلزین سے بنتی ہے ۔ البتہ اس سلسلے میں امکان ہے کہ حرام گوشت کے جانور کے علاوہ غیر ذبیحہ سے بھی ژولاتین بنائی جاتی ہو لہذا کلزین استحالہ ہوکر ژولاتین ہوئی جس کو دنیا والے کھانے کی چیزوں میں ڈال رہے ہیں ، مذکورہ صورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ژولاتین کا کھانا کیسا ہے ؟
پہلے : جس چیز میں شک ہو کہ وہ کس چیز سے بنی ہے اس کا حکم پاک اور کھانا حلال ہے اس سلسلے میں زیادہ تحقیق کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ دوسرے : اگر علم ہو کہ حرام گوشت کے جانور یا غیر ذبیحہ سے چیز بنی ہے لیکن تغیرات کے بعد کافی فرق آگیا ہو تو یہ استحالہ کے حکم میں ہے جو پاک اور اس کا کھانا حلال ہے اگر ایسا نہیں ہے تو حالت مجبوری کے علاوہ کھانا حرام ہے ۔