اگر مرد کے بچّے نہ ہوں تو اسکی میراث میں بیوی کا حصّہ
زید کی پہلی زوجہ کا وضع حمل کے وقت انتقال ہوگیا، اس کے کچھ دیر کے بعد اس کا نومولود بچہ بھی مرگیا، اس واقعہ کے ایک سال بعد اس نے اپنے خاندان ہی کی ایک لڑکی سے دوسری شادی کی اور بیس سال ازدواجی زندگی بسر کی لیکن دوسری زوجہ سے کوئی اولاد نہیں ہوئی، یہاں تک کہ اب اس کا انتقال ہوگیا ہے، اس صورت میں اس کی بیوہ کی میراث کی کیفیت کیا ہے؟
جواب: جب انتقال کے وقت ، شوہر کے کوئی اولاد نہ ہو تو اس کے مال کا ایک چوتھائی حصہ میراث کے طور پر اس کی بیوہ کو ملے گا (زمین کے علاوہ) اور باقی مال ودولت دوسرے وارثوں کا حق ہے ۔