منی بینک سے منی حاصل کرنا
بعض مومنین و مومنات بچہ نہ ہونے اور منی میں نقص ہونے کی وجہ سے ایسے اسپتال کی طرف رجوع کرتے ہیں جہاں منی بینک ہوتا ہے، جہاں ہر طرح کی منی کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے، وہاں سے منی لے کر اسے اپنے نطفہ کے ساتھ مشین کے ذریعہ مخلوط کر کے بیوی کے رحم میں ڈالنے کا کیا حکم ہے؟ اگر مکمل طور پر ان کی منی میں اسپرم نہ پائے جاتے ہوں تو کیا وہ نا معلوم افراد کے اسپرم سے جو بینک میں موجود ہیں، استفادہ کر سکتے ہیں؟ اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے بچے کا کیا حکم ہوگا؟ وہ کس سے متعلق ہوگا؟
جواب: صاحب اولاد ہونے کے لیے کسی غیر مرد کا نطفہ حاصل اور استعمال کرنا جائز نہیں ہے ۔ بچہ کی پیدائش مستند اور صحیح شرعی شادی کے ساتھ ہونی چاہیے لیکن اگر ایسا انجام پا جائے تو بچہ صاحب نطفہ افراد سے متعلق ہوگا اور جس عورت کے رحم میں اس نے پرورش پائی ہے وہ بھی اس بچہ کے لیے محرم ہے مگر اس سے میراث نہیں پائے گا ۔