رجم (سنگسار) کے گڑھے سے فرار کرنا والے کا حکم
ایک شخص کو ایک چھوٹی بچی کے ساتھ زنا جیسے بدترین عمل کے مرتکب ہونے کب وجہ سے رجم کی سزا ہوئی ، قاضی کی دلیل اس شخص کا عدالت کی مختلف تاریخوں میں اقرار کرنا تھا جو علم قاضی کا موجب ہوا، مجرم حد کے جاری کرتے وقت گڑھے سے نکل جاتا ہے، اس بات پر توجہ کرتے ہوئے کہ حکم کی دلیل مجرم کا اقرار نیز قاضی کا علم تھا (علم قاضی احتمالاً اس کے اقرار سے حاصل ہوا تھا) کیا مجرم دوبارہ گڑھے میں لایا جائے گا، یایہ سمجھا جائے گا کہ اس پر حکم جاری ہوچکا ہے؟
جواب: اگر حکم کی دلیل تنہا اقرار تھا تو مجرم کو دوبارہ نہیں پلٹایا جائے گااور اگر دلیل قاضی کا علم تھا (وہ کسی بھی راستے سے حاصل ہوا ہو) پلٹانا بعید نہیں ہے ، لیکن مسئلہ چونکہ” تدرء الحدود بالشبہات“ (شبہات کی وجہ سے شرعی سزائیں دور ہوجاتی ہیں)کے مصادیق میں سے ہے لہٰذا احتیاط واجب کی بناپر اس کو ترک کیا جائے۔