مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف

میراث کی تقسیم کے لئے غائب شخص کی فرضی موت کا حکم

مدنی قانون (سِوِل لا) کی دفعہ ۱۰۱۸ میں جو شیعہ نورانی فقہ سے ماخوذ ہے، آیا ہے: ”غائب کی فرضی موت کا حکم اس وقت صادر ہوسکتا ہے کہ جب اس کی تاریخ حیات کی آخری خبر اتنی مدت گذرجائے کہ معمولاً اتنی مدت میں اس جیسے افراد زندہ نہیں رہ سکتے“ اب اگر کوئی ۳۰ سال سے غائب ہو اور اس کے دو سال بعد ورثہ اس کی فرضی موت کا حکم صادر کرنے کا تقاضا کریں، کیا محکمہ عدالت کو حق ہے کہ ورثہ کی درخواست کی موافقت کرتے ہوئے اس کی مفقودیت کا اخباروں میں اعلان اور مقامی تحقیقات کے انجام کے بعد اگر اس کی حیات یا موت کا سراغ نہ لگے، اس کی فرضی موت کا حکم صادر کردے؟

جواب: موت کا حکم فقط اس صورت میں صادر ہوسکتا ہے کہ یا تو غائب شخص کی موت کا علم ہوجائے یا اتنی مدت گذرجائے کہ معمولاً اتنی مدت میں وہ زندہ نہیں رہ سکتا۔

برچسب‌ها:
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی