مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

گمشدہ کی تعریف کا مطلب

گمشدہ چیزوں کے مالک کو کن صورتوں میں تلاش کیا جاسکتاہے اور کن صورتوں میں گمشدہ چیزوں کے متعلق اعلان کرنا ضروری نہیں ہے؟ زمانہ حاضر میں اعلان کرنے کی کیا کیفیت ہے ؟

جواب : جن صورتوں میں اعلان کرنے سے مالک کو ڈھونڈا جا سکتا ہے ان صورتوں میں اعلان کرنا لازم ہے اور ہمارے زمانے میں مساجد اور ان جگہوں پر پوشٹر لگانا جہاں زیادہ مجمع ہوتاہے اور جہا ں پر وہ چیزیں ملی ہیں اور اسی طرح اخبار اور رسالوں وغیرہ کے ذریعہ اعلان کیا جاسکتاہے۔

ناقابل استفادہ قرآن کا جلانا

گل جانے اور ریزہ ریزہ ہو جانے والے قرآن والے کو جلا دینے کا کیا حکم ہے؟ انہیں جلانے کے بعد ان کی خاک کو دفن کرنا جایز ہے؟ ایسا کرنے والے کا کیا وظیفہ ہے؟

جلانا جایز نہیں ہے، اسے کسی دور پاک جگہ پر دفن کیا جا سکتا ہے یا کسی دریا کے حوالہ کر سکتا ہے البتہ وہ دریا کسی نامناسب جگہ پر نہ گرتا ہو، اور اگر کسی نے جلایا ہے تو اسے اس بات کی تاکید کریں کہ وہ آءندہ ایسا نہ کرے اور اپنے اس کام سے توبہ کرے۔

دسته‌ها: قرآن مجید

ناقابل استفادہ قرآن کا جلانا

گل جانے اور ریزہ ریزہ ہو جانے والے قرآن والے کو جلا دینے کا کیا حکم ہے؟ انہیں جلانے کے بعد ان کی خاک کو دفن کرنا جایز ہے؟ ایسا کرنے والے کا کیا وظیفہ ہے؟

جلانا جایز نہیں ہے، اسے کسی دور پاک جگہ پر دفن کیا جا سکتا ہے یا کسی دریا کے حوالہ کر سکتا ہے البتہ وہ دریا کسی نامناسب جگہ پر نہ گرتا ہو، اور اگر کسی نے جلایا ہے تو اسے اس بات کی تاکید کریں کہ وہ آءندہ ایسا نہ کرے اور اپنے اس کام سے توبہ کرے۔

دسته‌ها: اسماء متبرکه

”کارٹل“ اور ”ٹراست“ کی بنیاد پر صنعتی اور تجارتی انجمنوں کی تشکیل

گزارش ہے کہ ذیل کے دو سوالوں کا فقہی حکم بیان فرمائیں:۱۔ کارٹل، کمپنیوں کے درمیان ایک آزاد اور اختیاری یونین ہے کہ جو ایک اقتصادی کام میں مشغول ہے اور یہ کمپنیاں تقریباً ایک جیسے ہی سمامان تیار کرتی ہیں، کارٹل یونین بنانے کا اصلی مقصد یہ ہے کہ ان کے علاوہ کوئی دوسری کمپنی وہ مال نہ بنائے ۔۲۔ ٹراست: یہ اقصادی اکائیوں کی ایک ایسی یونین ہے کہ جس کامال کی تیاری اور فروخت میں ایک ہدف ہے اور اس کی کمان بھی ایک ہی ہے، ٹراسٹ کی تشکیل کا مقصد فقط یہ نہیں ہے کہ ان کے علاوہ کوئی دوسرا وہ مال نہ بنائے بلکہ اس کے علاوہ دوسرے اہداف جیسے پیداوار کی علمی روشوں سے فائدہ اٹھانا، پیداوار کے خرچ کا کم کرنا، اس گروہ کے تعاون سے بہرہ مند ہونا جو یونین کو تشکیل دیتی ہے وغیرہ، بھی مدّنظر ہیں، البتہ ”کارٹل“ اور ”ٹراسٹ“ کے درمیان عمدہ فرق بھی موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ کارٹل میں شرکاء کی شخصیت کو محفوظ رکھا جاتا ہے اور ٹراسٹ میں شرکاء کی شخصیت اور استقلال کو ختم کیا جاتا ہے، مہربانی فرماکر کارٹل اور ٹراسٹ کے قالب میں اس طرح کی یونیوں کاشرعی حکم بیان فرمائیں؟

اگر دونوں یونینوں میں اختیارات کے حدو حدود روشن ہوں اور شرائط میں کوئی ابہام نہ پایا جاتا ہو اور معاشرے کے لئے قابل توجہ ضرر کا بھی سبب نہ ہو اور اقتصادی ترقی میں مانع نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن ضرر اور نقصان کی صورت میں ان میں سے کوئی بھی یونین بنانا جائز نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسایل

باکرہ نہ ہونے کی صورت میں، مہر کی مقدار

گر لڑکی کے باکرہ نہ ہونے کی وجہ سے ، لڑکا نکاح کو فسخ کر دے تو کتنا مہر اد اکرنا ہوگا ؟ تدیس ( دھوکے ) کی صورت میں ، نقصان ( مہر کی رقم) کو کس سے لے گا ؟

باکرہ ہونا یا دوسری کوئی شرط کمال یا کوئی نقص نہ ہونے کی شرط کی صورت میں (چاہے عقد میں اس کا تذکرہ کیا گیا ہو یا عقد سے پہلے ) چنانچہ اس کے خلاف ثابت ہوجائے تو فسخ کرنے کاحق ہے ، اگر دخول محقق نہ ہوا ہو تو مہر بالکل ساقط ہوجائے گا اور اگر دخول محقق ہوگیا ہو تو مہر المسمی ٰ ادا کرنا ہوگا اور مہر کی رقم دینے کے بعد پھر اس رقم کو تدیس ( دھوکا ) کرنے والے سے لیا جائے گا۔

یہودیوں کے ذریعہ بنجر زمین کا آباد ہونا

گذشتہ شاہی حکومت کے دور میں، ایک یہودی نے حکومت کی مدد سے کچھ بنجر زمین کو برابر کرایا تھا اور اس کے لئے تحصیل سے کاغذات بھی بنوالئے تھے، انقلاب کے آنے کے بعد وہ شخص مُلک سے بھاگ گیا، اس کا مال مصادرہ ہوگیا یہاں تک کہ اس زمین پر شہری آبادی سے متعلق ادارے نے قبضہ کرلیا، ادارے نے اس میں سے چند پلاٹ کو مسجد سے مخصوص کردیاہے جس پر اب مسجد تعمیر کردی گئی ہے، برائے مہربانی اس مسئلہ میں درج ذیل سوالوں کے جوابات عنایت فرمائیں:الف) آپ فرمائیں کہ کیا فقط بنجر زمین کو برابر کرنا اور اس کے پلاٹ کاٹنا، ملکیت کا باعث ہوجاتا ہے اور کیا اس کا حکم، تحجیر کا حکم ہے؟ب) کیا اس شخص کا ملک سے فرار کرنا، ملکیت سے اعراض کرنے کے حکم میں ہے یا نہیں؟ج) اگر یہودی کی رضایت حاصل کرنا ضروری ہوا اس تک رسائی ممکن نہ ہو کیا اس صورت میں اس جگہ کے مومنین اس زمین کی قیمت اپنے ذمہ لے سکتے ہیں تاکہ جس وقت مالک مطالبہ کرے تو قیمت ادا کردیں یا نہیں؟د) اگر کسی طرح بھی مالک کو تلاش کرنا اور اس کی رضایت حاصل کرنا ممکن نہ ہو تو کیا جامع الشرائط مجتہد کی اجازت سے اس مسجد میں نماز پڑھی جاسکتی ہے؟

جواب: الف)مذکورہ کام،گھر یا مکان بنانے کے لئے آباد کرنے کا باعث اور ملکیت کا سبب ہے۔جواب: ب)فرار کرنا، ملکیت سے اعراض کرنے کی دلیل نہیں ہے۔جواب: ج)اگر وہ یہودی ان لوگوں میں سے تھا کہ جو اسلامی حکومت یا دین اسلام کے خلاف فعالیت کرتے تھے تب وہ کافر حربی میںشمار ہوگا اور اس زمین کو ملکیت میں لینا جائز ہے۔جواب: د)گذشتہ جواب سے اس کا جواب بھی معلوم ہوگیا۔

ایشیاء وسطیٰ میں اکثر پیغمبروں کے مبعوث ہونے کی وجہ

کیوں تمام انبیاء بین النہرین اور ایشیا وسطیٰ (Midyame) کے علاقے میں ہی مبعوث ہوئے؟ اگرچہ ان کا تمدّن توکیوں بڑے تمدنوں جیسے یونان اور سرچنوست (Redlindian)سیاہ فاموں کے بڑے تمدنوں میں کوئی پیغمبر نہیں اُترا؟ (یہ بھی فراموش نہ کریں کہ حضرت عیسیٰ (علیه السلام) بھی ایشاء وسطیٰ میں پیدا ہوئے)کیا کنفیسوس کو (چین میں) بودھ کو (ہندوسان میں) زردشت اور کوروش کو (ایران میں) بقراط اور سقراط کو یونان میں الٰہی پیغمبروں میں شمار کرسکتے ہیں؟جیسا کہ ہمارے روائی منابع میں آیا ہے کہ ”ہم نے ہر دو شخص کے لئے ایک پیغمبر بھیجا ہے“ لہٰذا ضروری ہے کہ ”اسکیمووں“ اور تمام اقوام کے لئے پیغمبر آئے ہوں اور اگر جواب منفی میں تو اس نظریہ کی تقویت ہوتی ہے کہ پیغمبروں نے تمدن اور خدا پرستی کی ترقی اورلوگوں کی فکروں کو شکوفائی کے ساتھ تکامل کی راہیں طے کی ہیں! کیونکہ پہلے انسان آفتاب پرست، چاند پرست وغیرہ وغیرہ تھے، پھر انھوں نے عقل کے شکوفہ ہونے کے بعد، حقیقی خدا کا انتخاب کیا ، حضور کی رائے ہے؟

مورخین کا اتفاق ہے کہ تمدن کا گہوارہ وسطی ایشاء میں پھیلایا گیا، اس زمانے میں نہ یونان میں کوئی تمدن تھا اور نہ کہیں اور، اس وجہ سے کہ دین کی پیدائش اس علاقہ میں وسعت کا سبب ہوگی لہٰذا خدا نے پیغمبروں کو اس علاقے میں مبعوث کیا تاکہ وہاں یے اُن کا دین دنیا سب کے سب علاقوں میں پہنچ جائے ۔

دسته‌ها: نبوت

امام زمانہ (عج) کے ذریعہ قبلہ کو بدلنے کا امکان

کیایہ بات صحیح ہے کہ جب حضرت جحت ( عج ) ظہور فرمائیں گے ، قبلہ کو امام حسین علیہ السلام کے روضہ اقدس کی جانب ، بدل دیں گے ؟

جواب: یہ روایت قرآن اور ان رویات کے مخالف ہے جو ائمہ معصومین علیہم السلام سے ثابت ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ اس روایت کو چھوڑ دیا جائے اوراس سے صرف نظر کیا جائے ۔

دسته‌ها: امام زمانہ (عج)

امام زمانہ (عج) کے ذریعہ قبلہ کو بدلنے کا امکان

کیایہ بات صحیح ہے کہ جب حضرت جحت ( عج ) ظہور فرمائیں گے ، قبلہ کو امام حسین علیہ السلام کے روضہ اقدس کی جانب ، بدل دیں گے ؟

جواب: یہ روایت قرآن اور ان رویات کے مخالف ہے جو ائمہ معصومین علیہم السلام سے ثابت ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ اس روایت کو چھوڑ دیا جائے اوراس سے صرف نظر کیا جائے ۔

دسته‌ها: قبلہ کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی