جس شخص نے حج نہیں کیا ہے اس کا حج میقاتی انجام دینا
جو شخص حج پر نہیں گیا ہے کیا وہ کسی کا حج میقاتی بجالاسکتا ہے ؟
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔
جواب:۔ جو شخص پہلے کسی کی نیابت کرنے کے لئے اجیر ہو گیا تھا اور ا س کے بعد خادم کا کام لگا ہے ، اس کو چاہےئے کہ فقط نیابت کے قصد سے ، حج کے اعمال بجالائے لیکن اگر اجیر نہیں ہوا ہوتو وہ شخص ، صاحب استطاعت شخص کے حکم میں ہے اور اس کا حج واجب حج شمار ہوگا۔
جواب :۔ اگر وصیت نامہ میں کسی خاص شخص کی شرط نہیں لگائی ہے تو بیٹی او ربیوی بھی اس کی نیابت میں حج کرسکتی ہیں ۔
جواب :۔ اس کی نیابت صحیح ہے اور ا س کو راتوں میں رمی جمرہ انجام دینا چاہئیے ۔
جواب :۔ صرورہ شخص کی نیابت خواہ مرد ہو یاعورت جائز ہے ، چاہے مرد کی جانب سے نائب ہو ایا عورت کی طرف سے ، ہاں البتہ عورت کا نائب ہونا خصوصاً اگر مرد کی جانب سے ہو تو مکروہ ہے ۔
اس کی نیابت میں کوئی حرج نہیں ہے اور دوبارہ احرام کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
جواب: الف) نائب کو دوسرے شخص کو نائب بنانے کا حق نہیں ہے ۔ب) انجام دیا ہوا حج صحیح ہے اور میت بری الذمہ ہوگئی ہے ۔ج)مصالحہ اپنی جگہ پر باقی ہے ۔د) میت کا فرزند حج کی رقم کو پہلے نائب سے ضرور واپس لے لے اور بہتر یہ ہے کہ وارثوں کے درمیان تقسیم کرے ۔
جواب :۔ اگر حرم کی حدود میں داخل ہونے اور احرام باندھنے کے بعد مرگیا ہو یا عمرہ تمتع کرنے کے بعد انتقال ہوا ہے تو نیابت لازم نہیں ہے ۔
جواب :۔ نائب کو نائب بنانے کا حق نہیں تھا ، لیکن انجام دیاگیا حج، صحیح ہے اور میت بریٴ الذمہ ہو گئی ہے البتہ جو رقم لی تھی ، نائب اس کا مقروض ہے ۔