مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

طواف میں مضطربہ خاتون کا وظیفہ

طواف کے متعلق ، مضطربہ( جس کی ماہانہ عادت کا وقت معین نہیں ہے )عورت کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب :۔ مضطربہ عورت کا جو وظیفہ نماز میں (بیا ن ہوا )ہے اسی دستور کے مطابق عمل کرے اور وہ اس طرح سے ہے : مضطربہ یعنی وہ خاتون جو چند مہینوں سے حیض دیکھ رہی ہے لیکن اس کی عادت معین نہیں ہوئی ہے ، اگر دس دن یااس سے کم خون دیکھے ، سب کا سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ خون آئے چنانچہ اگر حیض کی بعض علامتیں پائی جاتی ہوں البتہ تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ آئے توحیض شمار ہو گا ، اور گر سب ایک طرح کا ہو تو اپنے رشتہ داروں کی طرح عمل کرے ( اگر اس کی رشتہ دار خواتین میں سب کی یا اکثر کی عادت یکساں ہو)لیکن اگر ان کی ماہانہ عادت ، مختلف ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اپنی عادت ، سات دن قرار دے ۔

دسته‌ها: طواف کے احکام

وادی مشعر میں کارکنوں کا وقوف نہ کرنا

شب عید قربان ،قافلوں کے کار کن اشخاص ، خواتین کے ساتھ آدھی رات کے بعد ، منیٰ میں جاتے ہیں اور پھر مشعر میںواپس پلٹ کر نہیں آتے ، کیا ان پر کفارہ ہے اور ان کاحج صحیح ہے ؟

جواب :۔ چنانچہ راہنمائی اور خواتین ان کی وضیعت کی دیکھ بھال کے لئے ان کے ساتھ جانا ضروری ہے تو کوئی حرج نہیں ہے اور ان پر کفارہ بھی لازم نہیں ہے ۔

سعی کے دور کی تعداد میں شک کرنے کا حکم

سعی کے دور کی تعداد میں شک کرنے کا کیا حکم ہے ؟ آیا کم پر بنا رکھے یا زیادہ ؟

جواب :۔ اگر شک کرے کہ یہ ساتواں دور ہے یا اس سے زیادہ تو اپنے شک کی اعتنا نہ کرے ، ہاں اگر مروہ پر پہونچنے سے پہلے شک کرے کہ ساتواں دور یا اس سے کم ہے ، تو ظاہراً اسی کی سعی باطل ہے اور اس طرح اگر اس کا شک سات دور سے کم کے متعلق ہو مثال کے طور پر یہ کہ ایک دور اور تین دور کے درمیان یا دو اور چار کے درمیان شک کرے۔

دسته‌ها: سعی کے احکام

قافلہ کے خادموں کی استطاعت

حج کے قافلوں میں جو خادم حضرات ، حجاج کی خدمت کے لئے جاتے ہیں ،اپنی مالی حیثیت اور استطاعت کو مد نظر رکھتے ہوئے ، جو اُن میں نہیں پائی جاتی ، مناسک حج کیسے انجام دیں کیا ان کے لئے واجب کی نیت کرنا ضروری ہے ؟

جواب:۔ قافلوں کے خادم صاحب استطاعت ہیں (اس شرط کے ساتھ کہ وہ لوگ حج کی مدت کے دوران ، اپنے بیوی بچوں کا نان و نفقہ ، رکھتے ہوں )ان پر واجب حج کی نیت کرنا ضروری ہے ، اور اگر وہ پہلی مرتبہ جارہے ہیں تو کسی کی نیابت کے قصد سے حج نہیں کرسکتے اور اسی طرح وہ شخص بھی جو دوسرے کی مدد کرنے کے عنوان سے ، حج کرنے گیا ہے ۔

دسته‌ها: استطاعت
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی