دوسروں کی میراث کے حصہ سے اعمال حج بجا لانا
اگر بعض وارث دوسرے وارثوں کا حصہ دیئے بغیر ( یعنی پوری میراث ہڑپ کرکے ) حج کرنے جائیں ، ان کا حج کرنا کیسا ہے اوران کے ساتھ صلہ رحم کرنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔جب تک میراث سے بعض وارثوں کاحصہ ادا نہ کیا جائے اور مشاع ( شرکت)کی صورت میں ان کے حصہ کا مال میراث کے باقی مال کے ساتھ ہوتو اس میں تصر ف کرنا حرام ہے اور اگر اسی مال سے حج کرنے جائیں اور احرام کا لباس اور قربانی کو اسی مال سے مھیا کریں ، ان کے حج میں بھی اشکال ہے اور جب تک باقی وارثوں کا حصہ نہیں دیں گے وہ مال غصبی مال کے حکم میں ہے اور اگر ان کے ساتھ صلہ رحم کرنے یا نہ کرنے کا نہی عن المنکر میں کوئی اثر نہ ہو تو صلہ رحم کو ترک نہیں کرنا چاہئیے ۔